کاجو — غذائیت یا خاموش خطرہ؟دشمن آپ کی پلیٹ میں،

 




سحر نامہ(خصوصی رپورٹ) 

تمہید

کاجو (Cashew) ایک مشہور ڈرائی فروٹ ہے جو دنیا کے مختلف حصوں میں بطور اسنیک، میٹھے، سالن اور سلاد میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی اصل افریقہ اور برازیل سے منسوب کی جاتی ہے، مگر آج بھارت، ویتنام اور افریقی ممالک بڑے پیمانے پر اس کی پیداوار کرتے ہیں۔
کاجو نہ صرف ذائقہ دار ہے بلکہ غذائیت سے بھی بھرپور ہے۔ تاہم، طبی ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگرچہ یہ صحت کے لیے کئی فوائد رکھتا ہے، لیکن ضرورت سے زیادہ استعمال بعض سنگین نقصانات کا باعث بھی بن سکتا ہے۔


غذائی اجزاء (Nutritional Value)

کاجو کے 28 گرام (تقریباً ایک مٹھی) میں شامل ہوتے ہیں:

  • کیلوریز: تقریباً 155
  • پروٹین: 5 گرام
  • چکنائی: 12 گرام (جس میں زیادہ تر صحت بخش فیٹس شامل ہیں)
  • فائبر: 1 گرام
  • وٹامن ای، وٹامن کے اور وٹامن بی 6
  • معدنیات: میگنیشیم، زنک، آئرن، کاپر اور فاسفورس

(ذریعہ: U.S. Department of Agriculture, USDA Food Database)



کاجو کے فوائد

  1. دل کی صحت کے لیے مفید
    کاجو میں موجود مونو اَن سیچوریٹڈ فیٹس کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
    (Journal of Nutrition, 2017)

  2. ہڈیوں اور اعصاب کی مضبوطی
    میگنیشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور اعصاب کے نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔

  3. دماغی صحت
    کاجو میں موجود کاپر دماغی خلیوں کو توانائی فراہم کرتا ہے اور یادداشت بہتر بنانے میں معاون ہے۔

  4. مدافعتی نظام کی بہتری
    زنک اور اینٹی آکسیڈنٹس قوتِ مدافعت بڑھاتے ہیں اور جسم کو بیماریوں کے خلاف مضبوط کرتے ہیں۔

  5. خوبصورتی اور توانائی
    کاجو میں موجود وٹامن ای جلد کو تروتازہ اور بالوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ہے۔


کاجو کے نقصانات

  1. وزن میں اضافہ
    چونکہ کاجو میں کیلوریز زیادہ ہیں، اس کا زیادہ استعمال موٹاپے اور شوگر کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

  2. بلڈ پریشر اور نمکین کاجو
    بھنے ہوئے نمکین کاجو سوڈیم کی زیادتی کے سبب ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتے ہیں۔
    (American Heart Association)

  3. الرجی کا خطرہ
    کچھ افراد کو کاجو سے شدید الرجی ہوتی ہے جس سے سانس لینے میں دشواری، خارش اور بعض اوقات جان لیوا ردِعمل بھی ہو سکتا ہے۔
    (Allergy, Asthma & Clinical Immunology, 2019)

  4. گردوں پر دباؤ
    کاجو میں پوٹاشیم اور فاسفورس زیادہ ہونے کی وجہ سے گردے کے مریضوں کو اس سے پرہیز یا احتیاط کرنی چاہیے۔

  5. کچا کاجو زہریلا ہو سکتا ہے
    کچے کاجو میں یوروشیول (Uroshiol) نامی کیمیکل پایا جاتا ہے جو جلد پر چھالے ڈال سکتا ہے اور جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔ مارکیٹ میں دستیاب کاجو دراصل بھنے یا پراسیسڈ ہوتے ہیں، اس لیے کھانے کے لیے محفوظ سمجھے جاتے ہیں۔


ماہرین کی رائے

ڈاکٹرز اور غذائی ماہرین کے مطابق روزانہ 20 سے 30 گرام کاجو (تقریباً ایک چھوٹی مٹھی) محفوظ مقدار ہے۔ اس سے زیادہ کھانے سے فوائد کی بجائے نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔


نتیجہ

کاجو بلاشبہ ایک قیمتی اور غذائیت سے بھرپور ڈرائی فروٹ ہے، جو اعتدال میں کھایا جائے تو دل، دماغ اور جسم کے لیے مفید ہے۔ مگر زیادہ استعمال ’’دشمن آپ کی پلیٹ میں‘‘ بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی خوراک میں توازن قائم کریں، تاکہ لذت کے ساتھ صحت بھی قائم رہے۔


کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اس مضمون کے ساتھ ساتھ کاجو پر ایک تقابلی جدول (فوائد بمقابلہ نقصانات) بھی بنا دوں تاکہ قارئین کو ایک نظر میں سمجھ آ سکے؟

ایک تبصرہ شائع کریں

خوش آمدید سحر نامہ

جدید تر اس سے پرانی

سلسلہ وار خبریں