بوئنگ اور ہنی ویل پر ڈیزائن خامی کا الزام، شفاف تحقیقات اور عالمی ایوی ایشن سیفٹی کی نئی بحث چھڑ گئی
✦ حادثے کا پس منظر
جون 2025 میں احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا فلائٹ AI171 ٹیک آف کے دوران خوفناک حادثے کا شکار ہوئی۔ طیارہ اچانک انجن فیل ہونے کے بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ اس المناک حادثے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور دنیا بھر میں ہمدردی کی لہر دوڑ گئی۔
✦ مقدمے کی تفصیل
- متاثرہ خاندانوں نے ڈیلاؤیر سپیریئر کورٹ میں مقدمہ دائر کر دیا۔
- دعویٰ ہے کہ "فیول کٹ آف سوئچز" کے ڈیزائن یا خرابی نے حادثے کو جنم دیا۔
- مقدمہ امریکا میں اس حادثے سے متعلق پہلا باضابطہ کیس ہے۔
✦ کمپنیوں کا ردعمل
- بوئنگ: تحقیقات میں تعاون کا عندیہ مگر کوئی حتمی بیان نہیں۔
- ہنی ویل: فوری تبصرہ سے گریز۔
- بھارتی تحقیقاتی ادارہ (AAIB): اپنی رپورٹ پر کام جاری۔
اہم رپورٹر: ڈیلاؤیر سپیریئر کورٹ میں دائر مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کوکٹ کے فیول کٹ آف سوئچز کی خرابی یا ڈیزائن حادثے کا سبب بنی۔ متاثرہ خاندانوں نے کہا ہے کہ وہ صرف معاوضہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر ایوی ایشن سیفٹی کے نئے اصول چاہتے ہیں۔ ادھر بوئنگ نے تحقیقات میں تعاون کا عندیہ دیا ہے، جبکہ بھارتی تحقیقاتی ادارے AAIB کی رپورٹ ابھی زیرِ تکمیل ہے۔
ماہرین کی رائے:
ماہرین کے مطابق اس مقدمے سے شفافیت اور انصاف کے ساتھ ساتھ فضائی سفر کو مزید محفوظ بنانے کی راہیں کھلیں گی۔ سحر نامہ آپ کو اس مقدمے اور تحقیقات کی تازہ ترین اپ ڈیٹس فراہم کرتا رہے گا۔



Good reporting 👍
جواب دیںحذف کریں