اسلام آباد/ریاض: (سحر نامہ خصوصی رپورٹ)
وزیراعظم پاکستان نے سہ ملکی دورے کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات کریں گے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ اس دوران تجارتی تعاون، سرمایہ کاری، توانائی کے شعبے میں اشتراک اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بات چیت متوقع ہے۔
دورے کا شیڈول
- سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وزیراعظم برطانیہ روانہ ہوں گے، جہاں حکومتی اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
- بعدازاں وہ 21 ستمبر کو امریکہ جائیں گے، جہاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
اہمیت و توقعات
ماہرین کے مطابق یہ سہ ملکی دورہ پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نئی جہت دینے کی کوشش ہے۔
- سعودی عرب: توانائی اور سرمایہ کاری کے نئے منصوبے زیر غور آئیں گے، خاص طور پر ریفائنری اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں۔
- برطانیہ: تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور برطانوی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مواقع فراہم کرنے پر زور دیا جائے گا۔
- امریکہ: عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف پیش کرنے کا موقع ملے گا، خصوصاً افغانستان، کشمیر اور خطے کے امن کے معاملات پر۔
عوامی توقعات
پاکستانی عوام اس دورے سے کئی امیدیں وابستہ کر رہے ہیں:
- توقعات: عوام چاہتے ہیں کہ سعودی عرب اور برطانیہ کے ساتھ معاشی معاہدے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں اور سرمایہ کاری آئے۔
- خدشات: ماضی کے تجربات کے پیشِ نظر۔
نتیجہ
یہ سہ ملکی دورہ پاکستان کے لئے سفارتی اور معاشی دونوں لحاظ سے اہم ہے۔ اصل امتحان یہ ہوگا کہ ملاقاتوں اور معاہدوں کو عملی شکل دے کر عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچایا جائے۔
