🧠 سوئی کی نوک سے بھی چھوٹا دماغ، سائنس کی حیرت — مکھی کے دماغ میں پوشیدہ بڑے راز،

تحریر: سحر نامہ رپورٹ
وہ پیروں کے بل چلتی ہے، ہوا میں اُڑتی ہے، اور نر مکھی تو مادہ مکھی کو لبھانے کے لیے گیت بھی گاتی ہے — یہ سب کچھ ایک ایسے دماغ کی مدد سے ہوتا ہے جو سوئی کی نوک سے بھی چھوٹا ہے۔ لیکن اسی ننھے سے دماغ نے سائنسدانوں کو حیران کر رکھا ہے۔


🔬 دنیا کا سب سے تفصیلی نقشہ

کیمبرج کی لیبارٹری آف مالیکیولر بائیولوجی کے سائنسدانوں نے پہلی بار ایک بالغ مکھی کے دماغ کا مکمل سائنسی نقشہ تیار کیا ہے، جس میں ایک لاکھ 30 ہزار خلیے اور پانچ کروڑ سے زائد کنکشنز (نیورونز کے رابطے) نمایاں کیے گئے ہیں۔ یہ کسی بھی کیڑے کے دماغ کا سب سے تفصیلی سائنسی مطالعہ ہے، جسے ماہرین نے انسانی دماغ کو سمجھنے کی طرف ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔
  

💬 سائنسدانوں کی رائے
تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر گریگوری جفریز کے مطابق: ہم اب تک یہ نہیں جانتے کہ انسانی دماغ میں نیورونز ایک دوسرے سے کس طرح رابطہ کرتے ہیں۔ مکھی کے دماغ کا یہ نقشہ ہمیں سوچنے، دیکھنے اور سننے کے عمل کو سمجھنے میں مدد دے گا۔ ڈاکٹر مالا مرتی پرنسٹن یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔ وہ کہتی ہیںیہ کنکٹوم (نیورل وائرنگ کا نقشہ) نیورو سائنسدانوں کے لیے نہایت قیمتی ثابت ہوگا۔ مستقبل میں ہم انسانی دماغ میں ہونے والی خرابیوں کو بھی اس بنیاد پر سمجھ سکیں گے۔



🧩 نیورونز کا حیران کن جال
اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے دماغ کے تقریباً 70 ہزار باریک حصے تیار کیے، ہر حصے کی تصویر لی، اور بعد میں انہیں ڈیجیٹل طور پر جوڑ کر ایک مکمل نقشہ بنایا۔
مصنوعی ذہانت کے ذریعے لاکھوں کنکشنز کو پہچانا گیا، اگرچہ سائنسدانوں کو تقریباً 30 لاکھ غلطیاں ہاتھ سے درست کرنا پڑیں۔


ڈاکٹر فلپ شلیگل کے بقول
یہ ڈیٹا گوگل میپ کی طرح ہے — لیکن کسی شہر کے بجائے دماغ کا نقشہ۔ ہمیں ہر نیورون کا مقصد سمجھنا پڑتا ہے جیسے نقشے میں ہر گلی اور عمارت کا پتہ۔


🪰 مکھی مارنا اتنا مشکل کیوں؟
تحقیق سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ مکھی کے دماغ میں بینائی سے متعلق خلیے اس قدر تیز رفتار ہیں کہ جب آپ اخبار یا ہاتھ سے مکھی کو مارنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ اس حرکت کو فوراً محسوس کر لیتی ہے۔
دماغ فوراً اس کے پیروں کو سگنل دیتا ہے، جو اسے ہوا میں اُڑنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
یعنی مکھی سوچنے سے بھی تیز ردعمل دکھاتی ہے!


🚀 انسان کے دماغ تک رسائی کا سفر
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ انسانی دماغ مکھی کے دماغ سے لاکھوں گنا زیادہ بڑا اور پیچیدہ ہے، لیکن یہ تحقیق آئندہ چند دہائیوں میں انسانی کنکٹوم یعنی انسانی دماغ کے مکمل نقشے تک پہنچنے کا راستہ ہموار کرے گی۔
یہ بین الاقوامی تحقیق “فلائی ورم کنسورشیم” کے تحت کی گئی، اور اس کے نتائج سائنسی جریدے جرنل نیچر (Nature) میں شائع ہوئے ہیں۔


سحر نامہ کے قارئین کے لیے یہ تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ قدرت کی سب سے چھوٹی مخلوق بھی اپنے اندر بڑے راز چھپائے بیٹھی ہے  بس دیکھنے والی آنکھ اور سمجھنے والا ذہن درکار ہے۔

1 تبصرے

خوش آمدید سحر نامہ

جدید تر اس سے پرانی

سلسلہ وار خبریں