سعودی عرب نے دمشق کے علاقے کی تعمیرِ نو کا منصوبہ سعودی عرب نے دمشق کے علاقے کی تعمیرِ نو کا منصوبہ شروع کر دیا۔ کر دیا۔

4 جون 2025 کو دمشق کے تشریـن پارک کے اوپر ایک بڑا شامی پرچم لہرا رہا ہے۔ شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے چھ ماہ میں خود کو بین الاقوامی سطح پر منوا لیا ہے اور کمر توڑ پابندیاں ختم کروائی ہیں، لیکن انہیں اب بھی قومی اداروں کی بحالی، معیشت کو دوبارہ زندہ کرنے اور تقسیم شدہ ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔




سعودی عرب نے اتوار کے روز شام کے لیے انسانی ہمدردی پر مبنی منصوبوں کا اعلان کیا ہے، جن میں دمشق کے اطراف جنگی ملبے کو ہٹانا بھی شامل ہے۔ یہ اعلان ان سرمایہ کاری معاہدوں کے چند ہفتے بعد کیا گیا ہے جن کی مالیت اربوں ڈالر ہے اور جن کا مقصد ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرِ نو میں مدد فراہم کرنا ہے۔


اتوار کو دمشق میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران مملکت کے کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) نے امدادی پیکیج کا اعلان کیا، جس میں دارالحکومت اور اس کے نواحی علاقوں سے 75,000 مکعب میٹر سے زیادہ ملبہ صاف کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔


KSrelief کے صدر عبداللہ الربیعہ اور شام کے وزیر برائے ہنگامی حالات و آفات مینجمنٹ رائد الصالح نے اس منصوبے پر دستخط کیے۔ اس کے تحت کم از کم 30,000 مکعب میٹر ملبہ دوبارہ استعمال کے قابل بنانے (ری سائیکلنگ) کا بھی منصوبہ شامل ہے، جو تباہ شدہ گھروں اور دیگر عمارتوں سے اکٹھا ہوگا۔


صالح نے کہا کہ یہ ملبہ انسانی ہمدردی کے اقدامات اور تعمیر نو کی راہ میں رکاوٹ ہے اور غیر پھٹے ہوئے "جنگی باقیات" عام شہریوں کی جانوں کے لیے خطرہ ہیں۔


دیگر معاہدوں کے تحت سعودی عرب حلب، ادلب اور حمص کے صوبوں میں 34 اسکولوں کی تعمیر نو، ملک بھر میں 17 اسپتالوں کے لیے آلات فراہم کرنے، تقریباً 60 بیکریوں کی بحالی، اور دمشق میں نکاسی آب و پانی کے بنیادی ڈھانچے کی مرمت میں مدد فراہم کرے گا۔


KSrelief کے سربراہ الربیعہ نے کہا کہ یہ منصوبے "کئی اعلیٰ ترجیحی اور فوری ضرورت کے شعبوں کو حل کرنے" اور "متاثرہ افراد کی تکالیف کم کرنے" کے لیے ہیں۔


دسمبر میں طویل عرصے تک اقتدار پر قابض رہنے والے بشار الاسد کے ہٹائے جانے کے بعد سے شام کی نئی قیادت بنیادی ڈھانچے کی تعمیرِ نو کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔


جولائی کے آخر میں ریاض نے شام کے ساتھ 6.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور شراکت داری کے معاہدوں کا اعلان کیا۔


جنگ نے شام کے بیشتر بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے اور اقوامِ متحدہ کے اندازوں کے مطابق تعمیر نو پر 400 ارب ڈالر سے زیا

دہ لاگت آئے گی۔




 

ایک تبصرہ شائع کریں

خوش آمدید سحر نامہ

جدید تر اس سے پرانی

سلسلہ وار خبریں